وفا کا درد بنا ہے سوال آنکھوں میں
وفا کا درد بنا ہے سوال آنکھوں میں
اتر گیا ہے کسی کا ملال آنکھوں میں
یہی بتایا اسے اپنے آنسوؤں کا سبب
چلا گیا ہے کوئی اڑ کے بال آنکھوں میں
یہ خوشگوار مناظر یہ مہکی مہکی فضا
قیام کرتے نہیں ہیں نڈھال آنکھوں میں
شفق شفق ہے سفیدی مری بصارت کی
کوئی لکیر بناتا ہے لال آنکھوں میں
بس ایک شخص تھا دنیا میں دیکھنے والا
بس ایک شخص کا غم ہے غزال آنکھوں میں
کہو نہ غالبؔ دانا سے آج یہ ریشمؔ
کہ ٹوٹ جائے نہ جام سفال آنکھوں میں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.