Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

وفا کے راز سے پردہ نہیں اٹھاؤں گی

سبیلہ انعام صدیقی

وفا کے راز سے پردہ نہیں اٹھاؤں گی

سبیلہ انعام صدیقی

MORE BYسبیلہ انعام صدیقی

    وفا کے راز سے پردہ نہیں اٹھاؤں گی

    میں دل کے زخم تہ دل سے ہی چھپاؤں گی

    اگر تمہاری نگاہوں میں یہ کھٹکتا ہے

    سنو میں آج سے کاجل نہیں لگاؤں گی

    اداس دل ہو تو گلشن بھی آہ بھرتا ہے

    یہ سچ ہے روتے ہوئے دل سے مسکراؤں گی

    جو مجھ پہ گزری ہے اشکوں سے وہ عبارت ہے

    جو نقش دل میں ہے کیسے اسے مٹاؤں گی

    ہر ایک بات کو سن کر جو ان سنی کر دے

    اسے میں درد کی روداد کیا سناؤں گی

    کبھی تو آئے وہ اے زندگی مرا بن کر

    قسم خدا کی میں راہوں کو بھی سجاؤں گی

    جو میرے دل کی صدا ہی نہ سن سکا تو پھر

    اسے میں نوحۂ دل کس طرح سناؤں گی

    تمہارا ساتھ مقدر میں گر نہیں ہے لکھا

    تو یاد بن کے میں دل میں کہیں سماؤں گی

    جو خواب دیکھے ہیں دل ان سے کیوں الجھتا ہے

    میں اب یہ فلسفہ شاید سمجھ نہ پاؤں گی

    وہ جب ملے تو یہ اس سے ضرور کہہ دینا

    وہ اس برس بھی نہ آیا تو مر ہی جاؤں گی

    یقیں ہے رب پہ سبیلہؔ وہ میری سن لے گا

    میں ہو کے با وضو ہاتھوں کو جب اٹھاؤں گی

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے