Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

وہی آہٹیں در و بام پر وہی رت جگوں کے عذاب ہیں

طارق بٹ

وہی آہٹیں در و بام پر وہی رت جگوں کے عذاب ہیں

طارق بٹ

MORE BYطارق بٹ

    وہی آہٹیں در و بام پر وہی رت جگوں کے عذاب ہیں

    وہی ادھ بجھی مری نیند ہے وہی ادھ جلے مرے خواب ہیں

    مرے سامنے یہ جو خواہشوں کی ہے دھند حد نگاہ تک

    پرے اس کے جانے حقیقتیں کہ حقیقتوں کے سراب ہیں

    مری دسترس میں کبھی تو ہوں جو ہیں گھڑیاں کیف و نشاط کی

    ہے یہ کیا کہ آئیں ادھر کبھی تو لگے کہ پا بہ رکاب ہیں

    کبھی چاہا خود کو سمیٹنا تو بکھر کے اور بھی رہ گیا

    ہیں جو کرچی کرچی پڑے ہوئے مرے سامنے مرے خواب ہیں

    یہ نہ پوچھ کیسے بسر کیے شب و روز کتنے پہر جیے

    کسے رات دن کی تمیز تھی کسے یاد اتنے حساب ہیں

    انہیں خوف رسم و رواج کا ہمیں وضع اپنی عزیز ہے

    وہ روایتوں کی پناہ میں ہم انا کے زیر عتاب ہیں

    ابھی زخم نو کا شمار کیا ابھی رت ہے دل کے سنگھار کی

    ابھی اور پھوٹیں گی کونپلیں ابھی اور کھلنے گلاب ہیں

    مأخذ:

    Sada-e-mosam-e-gul (Pg. B-35 E-31)

    • مصنف: طارق بٹ
      • اشاعت: 1997
      • ناشر: روبینہ ناز طارق
      • سن اشاعت: 1997

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے