Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

وہیں پہنچنا ہے سب کو جہاں سے آئے ہیں

مہندر کمار ثانی

وہیں پہنچنا ہے سب کو جہاں سے آئے ہیں

مہندر کمار ثانی

MORE BYمہندر کمار ثانی

    وہیں پہنچنا ہے سب کو جہاں سے آئے ہیں

    کوئی یہ جانے نہ جانے کہاں سے آئے ہیں

    اسی زمیں سے نمودار ہو رہے ہیں سبھی

    مگر ہے وہم کہ ہم آسماں سے آئے ہیں

    ہمارے شعر میں اپنی سی کوئی بات نہیں

    ہمارے شعر یہ کس کی زباں سے آئے ہیں

    مکان والوں کو ہوتا نہیں ہے کیوں احساس

    کہ وہ مکاں سے نہیں لا مکاں سے آئے ہیں

    پلک پلک ہے ستاروں کی ضو فشانی سی

    حضور ہو کے کسی کہکشاں سے آئے ہیں

    مأخذ :
    • کتاب : موجود کی نسبت (Pg. 101)
    • Author : مہندر کمار ثانی
    • مطبع : ریختہ پبلی کیشنز (2019)
    • اشاعت : First

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے