وہیں تھے شاخ گل پر گل جہاں جمع
وہیں تھے شاخ گل پر گل جہاں جمع
کیے بلبل نے خار آشیاں جمع
لگا دیتا ہے ان کو چن کے آتش
ہما کر کے ہمارے استخواں جمع
چمن میں کس کے آنے کی خبر ہے
کرے ہے پھول چن چن باغباں جمع
ہے صحبت کا پریشانوں کے یہ رنگ
ہوا سے ہوویں جو برگ خزاں جمع
سفر کی مجھ سے کیا کہتے ہو جاؤ
کروں کیا گر ہوا ہے کارواں جمع
ابھی موے پریشاں سے کسی کے
مری خاطر نہیں اے دوستاں جمع
فلک نے سنگ پھینکا تفرقے کا
ہوئے دو چار صاحب دل جہاں جمع
نہ خرچ مصحفیؔ کی پوچھو اس سے
توکل کا ہے مال بے کراں جمع
- کتاب : kulliyat-e-mas.hafii(Vol-4)(pdf) (Pg. 158)
- Author : Ghulam hamdani Mashafi
- مطبع : Qaumi council baraye -farogh urdu (2005)
- اشاعت : 2005
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.