Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

وہم کے جبر کے مارے ہوئے انسانوں پر

عبد الرؤف عروج

وہم کے جبر کے مارے ہوئے انسانوں پر

عبد الرؤف عروج

MORE BYعبد الرؤف عروج

    وہم کے جبر کے مارے ہوئے انسانوں پر

    آگہی طنز کیا کرتی ہے افسانوں پر

    کوئی افتاد نہ آ جائے ستم رانوں پر

    ضو فشاں صبح کا پرچم ہے شبستانوں پر

    خواب دوشیں سے مسافر نہ کہیں جاگ پڑیں

    ظلم نے روک لگا دی ہے حدی خوانوں پر

    اے مری آبلہ پائی یہ بتا دے مجھ کو

    رنگ لہرائیں گے کس روز بیابانوں پر

    نہ ڈرا گردش دوراں سے جواں مردوں کو

    گرد جمتی نہیں بپھرے ہوئے طوفانوں پر

    یہ دل ہجر زدہ یہ تری یادوں کا نزول

    برف جس طرح سے گرتی ہے کہستانوں پر

    آ گیا کشمکش سود و زیاں کا ہنگام

    دشت کرنے لگے پتھراؤ طرب خانوں پر

    خون دل سرخیٔ آغاز بہاراں ہے عروجؔ

    رنگ لہرائیں گے جھلسے ہوئے میدانوں پر

    مأخذ:

    چراغ آفریدم (Pg. 185)

    • مصنف: عبد الرؤف عروج
      • ناشر: نفیس اکیڈمی، کراچی
      • سن اشاعت: 1998

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے