وحشت دل کو شباہت نہیں ملنے والی
وحشت دل کو شباہت نہیں ملنے والی
بنا ہجرت کے یہ دولت نہیں ملنے والی
دل کے سودوں میں سیاست کو پرے ہی رکھنا
زہر سے دل کی ریاست نہیں ملنے والی
اک نظر جا کے اسے دیکھ ہی آئیں اب تو
گھر میں بیٹھے سے تو راحت نہیں ملنے والی
لاکھ تم منہ پہ لگائے پھرو نقلی چہرے
خون سے پانی کی رنگت نہیں ملنے والی
کچھ تو سچائی ابھی اپنا اثر رکھتی ہے
صرف افواہوں سے شہرتؔ نہیں ملنے والیؔ
- کتاب : دھوپ میں بیٹھنے کے دن آئے (Pg. 58)
- Author : سنیل آفتاب
- مطبع : ریختہ پبلی کیشنز (2024)
- اشاعت : First
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.