Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

وقت رخصت ترے گاؤں سے بھی کیا لینا ہے

رشید سندیلوی

وقت رخصت ترے گاؤں سے بھی کیا لینا ہے

رشید سندیلوی

MORE BYرشید سندیلوی

    وقت رخصت ترے گاؤں سے بھی کیا لینا ہے

    میں نے گلشن کی ہواؤں سے بھی کیا لینا ہے

    جب نہ سائے تری زلفوں کے میسر آئے

    میں نے گھنگھور گھٹاؤں سے بھی کیا لینا ہے

    جو تجھے پا نہ سکیں اپنی کسی شدت سے

    ایسی باتوں سے اداؤں سے بھی کیا لینا ہے

    ایک ہی لمحے میں ہستی کو مٹا دیتے ہیں

    ہم نے نفرت کے خداؤں سے بھی کیا لینا ہے

    میں نے اک پیڑ لگانا ہے کہ بس یاد رہے

    ورنہ اس پیڑ کی چھاؤں سے بھی کیا لینا ہے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے