وقت رخصت ترے گاؤں سے بھی کیا لینا ہے
وقت رخصت ترے گاؤں سے بھی کیا لینا ہے
میں نے گلشن کی ہواؤں سے بھی کیا لینا ہے
جب نہ سائے تری زلفوں کے میسر آئے
میں نے گھنگھور گھٹاؤں سے بھی کیا لینا ہے
جو تجھے پا نہ سکیں اپنی کسی شدت سے
ایسی باتوں سے اداؤں سے بھی کیا لینا ہے
ایک ہی لمحے میں ہستی کو مٹا دیتے ہیں
ہم نے نفرت کے خداؤں سے بھی کیا لینا ہے
میں نے اک پیڑ لگانا ہے کہ بس یاد رہے
ورنہ اس پیڑ کی چھاؤں سے بھی کیا لینا ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.