Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

وقت کی بازگشت سے کب یہ ہوا کہ ڈر گئے

اسعد بدایونی

وقت کی بازگشت سے کب یہ ہوا کہ ڈر گئے

اسعد بدایونی

MORE BYاسعد بدایونی

    وقت کی بازگشت سے کب یہ ہوا کہ ڈر گئے

    درد کی دھوپ ڈھل گئی ہجر کے دن گزر گئے

    تیز قدم نکل گئے دھوپ کی سرحدوں سے دور

    راہ کی چھاؤں دیکھ کر سست قدم ٹھہر گئے

    لوگ بھی ہیں نئے نئے شہر بھی ہیں نئے نئے

    باتیں وہ کھو گئیں کہاں رستے وہ سب کدھر گئے

    بارش رنگ و نور سے جان چمن میں پڑ گئی

    پھول تمام کھل اٹھے پیڑ سبھی نکھر گئے

    لے کے چلے تھے نرمیاں گھر سے گلوں کی صبح کو

    برگ خزاں تھے شام جب لوٹ کے اپنے گھر گئے

    ہم کو ہوائے وقت نے دی ہے شکست بارہا

    سیپ کی طرح بند تھے گل کی طرح بکھر گئے

    شعر لکھوں تو کس طرح نظم کہوں تو کیوں بھلا

    میری زبان چھن گئی ہاتھ مرے کتر گئے

    توڑنا تھیں روایتیں موڑنا تھیں حکایتیں

    لوگ وہ خود پسند تھے ہنستے ہوئے جو مر گئے

    مأخذ:

    Kulliyat-e-Asad Badayuni (Pg. 60)

    • مصنف: Asad Badayuni
      • اشاعت: 2008
      • ناشر: National Council for Promotion of Urdu language-NCPUL
      • سن اشاعت: 2008

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے