وقت کی شطرنج پر یہ ڈھائی گھر آتا نہیں
وقت کی شطرنج پر یہ ڈھائی گھر آتا نہیں
سستی شہرت کے لیے کوئی ہنر آتا نہیں
دین دنیا زندگی کے باب میں ہر آدمی
بے خبر جاتا نہیں اور با خبر آتا نہیں
اپنے اپنے دوستوں یاروں وفاداروں کی فکر
دوسروں کے کام میں کوئی بشر آتا نہیں
اب کہاں لے جائیں اپنی عزت و ناموس کو
کون سا وہ راستہ ہے جس میں ڈر آتا نہیں
جان کی بازی لگانے کا زمانہ ہے مگر
کیا کیا جائے ہتھیلی پر یہ سر آتا نہیں
اک سے اک خونخوار ہیبت ناک مچھلی موجزن
جھیل میں خوش ہے سمندر میں مگر آتا نہیں
بیٹھے بیٹھے باندھ لیتے ہیں ہوا بھی شعر میں
شاعروں کو بادبانی کا ہنر آتا نہیں
توبہ کر لی یا قسم دے دی کسی نے ارتضٰیؔ
کیا ہوا اب میکدے میں جا کے مر آتا نہیں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.