ورق ورق کوئی حرف دعا چمکتا ہے
ورق ورق کوئی حرف دعا چمکتا ہے
مری کتاب میں کس کا لکھا چمکتا ہے
یہ ایسے دن تو نہیں ہیں کہ روشنی ہو بہت
بہ فیض شوق مرا راستہ چمکتا ہے
مرے وجود میں تیرا وجود ایسے ہے
درخت زرد میں جیسے ہرا چمکتا ہے
نہیں ہے میری ریاضت کا اس میں کوئی دخل
ترے خیال سے غار حرا چمکتا ہے
یہ روشنی میں کوئی اور روشنی کیسی
کہ مجھ میں کون یہ میرے سوا چمکتا ہے
میں ایک بار تو حیران ہو گیا ثانیؔ
یہ میرا عکس ہے یا آئنہ چمکتا ہے
- کتاب : موجود کی نسبت (Pg. 25)
- Author : مہندر کمار ثانی
- مطبع : ریختہ پبلی کیشنز (2019)
- اشاعت : First
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.