Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

وصل کی دھن میں سدا محو بکا رہتا ہوں میں

حنیف نجمی

وصل کی دھن میں سدا محو بکا رہتا ہوں میں

حنیف نجمی

MORE BYحنیف نجمی

    وصل کی دھن میں سدا محو بکا رہتا ہوں میں

    بہتے پانی پر لکیریں کھینچتا رہتا ہوں میں

    بے وفا وہ ہے نہ میں ہوں لیکن اس دل کے سبب

    کتنے اندیشوں میں اکثر مبتلا رہتا ہوں میں

    مجھ کو یہ دھن ہے کہ نکلے صلح کا رستہ کوئی

    وہ سمجھتے ہیں کہ دشمن سے ملا رہتا ہوں میں

    کر دیا بے گھر مجھے اک خانہ بر انداز نے

    عشق کی دولت سے لیکن جابجا رہتا ہوں میں

    ہاں تری خاطر ہی کرتا ہوں زمانے بھر سے پیار

    ہاں تری خاطر ہی دنیا سے خفا رہتا ہوں میں

    کیسی دنیا ہے کہ برسوں سے ہے اس سے اختلاط

    آج بھی حیرت سے لیکن دیکھتا رہتا ہوں میں

    تو خدا ہے عرش و کرسی ہے ترے شایان شان

    میں ہوں بندہ فرش خاکی پر پڑا رہتا ہوں میں

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے