Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

ویرانے میں اک دن نکل آئیں گے شجر بھی

ایم۔ قمرالدین

ویرانے میں اک دن نکل آئیں گے شجر بھی

ایم۔ قمرالدین

MORE BYایم۔ قمرالدین

    ویرانے میں اک دن نکل آئیں گے شجر بھی

    پھر ان میں نکل آئیں گے گل اور ثمر بھی

    کیا سمجھوں اسے وقت کی خوبی کہ خرابی

    ہوتی ہے اگر شام تو ہوتی ہے سحر بھی

    ہوں میں وہ جسے چاہیے بھرپور نظارہ

    ہیں اور وہ کافی ہے جنہیں ایک نظر بھی

    تو بن کے کوئی فکر پہنچ عرش پہ لیکن

    پھر بن کے کوئی شعر مرے دل میں اتر بھی

    دو حرفوں کا اک لفظ کوئی پڑھ نہیں سکتا

    اس نے جو لگا رکھا ہے زیر اور زبر بھی

    اے زندگی ایک ایسا کوئی دن بھی کہ جس میں

    مجھ کو نہ ملے کوئی خبر اپنی خبر بھی

    یہ میرا وجود اس میں کوئی جھانک لے اے کاش

    میں ایک پرندہ بھی ہوں اور ایک شجر بھی

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے