نیلگوں ناؤ سے اترے ہیں ہم
نیلگوں ناؤ سے اترے ہیں ہم
ملگجی گھاٹ پہ بیٹھے ہیں ہم
راکھ ہوتا ہی نہیں وہ منظر
روز چقماق رگڑتے ہیں ہم
ذات اس کی ہے کلیدی گویا
اس سے ملتے ہیں تو کھلتے ہیں ہم
آبلہ پھوٹتا ہے جیسے کوئی
بین کرتے ہوئے ہنستے ہیں ہم
دھیان ہم سے نہ ہٹا کوزہ گر
بنتے بنتے ہی بگڑتے ہیں ہم
بس یہی رابطہ باقی ہے اب
ایک ہی شہر میں رہتے ہیں ہم
سبز قرأت کی ضرورت ہے جنہیں
ہاں وہی زرد نوشتے ہیں ہم
- کتاب : ہم زمیں پر آسماں کے پھول ہیں (Pg. 93)
- Author : وکاس شرما راز
- مطبع : ریختہ پبلی کیشنز (2025)
- اشاعت : 3rd
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.