Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

فصیل شب پہ تاروں نے لکھا کیا

وکاس شرما راز

فصیل شب پہ تاروں نے لکھا کیا

وکاس شرما راز

MORE BYوکاس شرما راز

    فصیل شب پہ تاروں نے لکھا کیا

    میں محو خواب تھا تم نے پڑھا کیا

    فضا میں گھل گئے ہیں رنگ کتنے

    ذرا سی دھوپ سے بادل کھلا کیا

    ہواؤں کو الجھنے سے ہے مطلب

    مری زنجیر کیا تیری ردا کیا

    بدن میں قید ہو کر رہ گئی ہے

    ہماری روح کا تھا مدعا کیا

    شجر کی بے لباسی پوچھتی ہے

    ہر اک پتا گرا تھا بے صدا کیا

    جسے بھی دیکھیے وہ نیند میں ہے

    ہمارے شہر کو آخر ہوا کیا

    چراغ اک دوسرے سے پوچھتے ہیں

    سبھی ہو جائیں گے رزق ہوا کیا

    ابھی تو راکھ ہونا ہے بہت کچھ

    ابھی سے رازؔ چھاتی پیٹنا کیا

    مأخذ :
    • کتاب : ہم زمیں پر آسماں کے پھول ہیں (Pg. 62)
    • Author : وکاس شرما راز
    • مطبع : ریختہ پبلی کیشنز (2025)
    • اشاعت : 3rd

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta 10th Edition | 5-6-7 December Get Tickets Here

    بولیے