دشت کی خاک بھی چھانی ہے
دشت کی خاک بھی چھانی ہے
گھر سی کہاں ویرانی ہے
کشتی والے ہیں مایوس
گھٹنوں گھٹنوں پانی ہے
اور برس اک بیت گیا
کب تک خاک اڑانی ہے
ایسی پیاس اور ایسا صبر
دریا پانی پانی ہے
رقص میں ہیں دیوانے سب
کچھ تو خوش امکانی ہے
قاتل کوئی اپنا تھا
آنکھوں میں حیرانی ہے
ہم نے چکھ کر دیکھ لیا
دنیا کھارا پانی ہے
- کتاب : ہم زمیں پر آسماں کے پھول ہیں (Pg. 80)
- Author : وکاس شرما راز
- مطبع : ریختہ پبلی کیشنز (2025)
- اشاعت : 3rd
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.