پس غبار آئی تھی صدا مجھے
پس غبار آئی تھی صدا مجھے
پھر اس کے بعد کچھ نہیں دکھا مجھے
میں خامشی سے اپنی سمت بڑھ گیا
ترا فراق دیکھتا رہا مجھے
مقابلہ کیا ذرا سی دیر بس
پھر اس کے بعد شعر کھا گیا مجھے
یہ اور بات رات کٹ گئی مگر
ترے بغیر ڈر بہت لگا مجھے
وہ ایک شام رائیگاں چلی گئی
اس ایک شام کتنا کام تھا مجھے
مگر میں پہلے کی طرح نہ بن سکا
ادھیڑ کر جو پھر بنا گیا مجھے
کچھ اور ہی تھا رنگ رات شہر کا
سحر ہوئی تو مختلف لگا مجھے
- کتاب : ہم زمیں پر آسماں کے پھول ہیں (Pg. 84)
- Author : وکاس شرما راز
- مطبع : ریختہ پبلی کیشنز (2025)
- اشاعت : 3rd
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.
 
                         
 