Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

وہ اپنی پلکوں کو جھپکے یوں ہی بس شام ہو جائے

انکر گری

وہ اپنی پلکوں کو جھپکے یوں ہی بس شام ہو جائے

انکر گری

MORE BYانکر گری

    وہ اپنی پلکوں کو جھپکے یوں ہی بس شام ہو جائے

    ہم اس کو دیکھتے جائیں یہ اپنا کام ہو جائے

    ہمیں تم کم سمجھ آئے تمہیں ہم کم سمجھ آئے

    چلو اک کام کرتے ہیں کہ اک اک جام ہو جائے

    گھڑی بھر دیکھ لے ہم کو جو دو پل بات کر لے بس

    بڑا بے چین ہے یہ دل اسے آرام ہو جائے

    بھری محفل میں رسوا وہ مجھے ہر بار کرتا ہے

    کسی کے واسطے کتنا کوئی بدنام ہو جائے

    میں چل کر تھک گیا ہوں بس کہ اب ایسا ہو جائے کچھ

    ٹھہر جائے یہ رستہ اور سفر کی شام ہو جائے

    سنا ہے دیکھ لے وہ گر تو پکا جان جانی ہے

    اب اس کے سر پہ اپنے قتل کا الزام ہو جائے

    وہی سودا کرے دل کا وہی پھر توڑ دے اس کو

    یہی خواہش ہے بس اپنی یہی انجام ہو جائے

    موضوعات

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے