وہ اور وقت تھا وہ اور ہی نظارہ تھا
وہ اور وقت تھا وہ اور ہی نظارہ تھا
جب عشق میں ہمیں مر جانا بھی گوارہ تھا
ملے کبھی تو اسے میرا شکریہ کہنا
وہ جس نے بھی مجھے منجدھار میں اتارا تھا
تمھارے نام کا اب تک ہے شور کانوں میں
تمھارے جانے پہ اتنا تمہیں پکارا تھا
جبیں پہ روشنی آتی تھی اس کے آنے سے
میں ایک بخت سیہ تھا وہ اک ستارہ تھا
سنبھالے تھا وہ جو گرتی ہوئی مری دیوار
مجھے خبر نہ تھی وہ شخص بے سہارا تھا
یہ کون جانتا تھا شہر اجنبی میں مجھے
پس نقاب یہ کس نے مجھے پکارا تھا
ہم ایسے لوگ علامت ہوں جیسے صحرا کی
اور ایک تو کہ بہاروں کا استعارہ تھا
- کتاب : آوازوں کا روشن دان (Pg. 94)
- Author : کلدیپ کمار
- مطبع : ریختہ پبلی کیشنز (2019)
- اشاعت : First
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.