وہ بظاہر عیاں نہیں ہوتا
وہ بظاہر عیاں نہیں ہوتا
پھر بھی سب سے نہاں نہیں ہوتا
وہ اگر مہرباں نہیں ہوتا
یہ مکمل جہاں نہیں ہوتا
اس ہنر سے وہ زخم دیتے ہیں
جن کا کوئی نشاں نہیں ہوتا
خود سے کرتا ہوں ذکر ماضی کا
جب کوئی ہم زباں نہیں ہوتا
پھر سے دے گا کوئی صدا مجھ کو
اب تو یہ بھی گماں نہیں ہوتا
ہے یقیناً کوئی کمی اپنی
ورنہ وہ بد گماں نہیں ہوتا
درمیاں تھی کوئی انا ورنہ
میں یہاں وہ وہاں نہیں ہوتا
آزمائش ہماری برسوں سے
اس طرح امتحاں نہیں ہوتا
جن کے ذہنوں میں بے نیازی ہو
ان کا کوئی جہاں نہیں ہوتا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.