Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

وہ بھی کیا دن تھے سکون زندگی دیکھا نہ تھا

سجاد مرزا

وہ بھی کیا دن تھے سکون زندگی دیکھا نہ تھا

سجاد مرزا

MORE BYسجاد مرزا

    وہ بھی کیا دن تھے سکون زندگی دیکھا نہ تھا

    دھوپ تھی صحرا تھا ہم تھے دور تک سایہ نہ تھا

    یا بھری بستی میں کوئی اس کو پڑھ سکتا نہ تھا

    یا جبینوں پر کوئی حرف شکن لکھا نہ تھا

    غم کی تاریکی میں گم تھا میرا احساس نظر

    دل میں تیری یاد کا سورج ابھی نکلا نہ تھا

    ہر کرن کی دھار گرچہ کند اتنی بھی نہ تھی

    رات کا پتھر کسی صورت مگر کٹتا نہ تھا

    ایک مدت ہو گئی تھی مجھ کو اپنے گھر میں بند

    میرے دروازے پہ دستک کوئی بھی دیتا نہ تھا

    گنبد بے در کی صورت تھی حیات بے ثبات

    میں حصار ذات سے باہر کبھی نکلا نہ تھا

    سب ہی آنکھوں میں سجائے پھر رہے تھے رت جگے

    کیا سبب تھا شہر میں کل شب کوئی سویا نہ تھا

    بعد مدت جب ہوا تھا آئنے کے روبرو

    یوں لگا تھا جیسے یہ چہرہ مرا اپنا نہ تھا

    کیا ہوا اب دل کی دھڑکن بھی صدا دیتی نہیں

    اتنا گہرا پہلے اس بستی میں سناٹا نہ تھا

    کون پانی میں اتر کر ڈھونڈھتا سجادؔ کو

    موج نے اس کا فسانہ ریت پر لکھا نہ تھا

    مأخذ:

    دشت تنہائی (Pg. 31)

    • مصنف: سجاد مرزا
      • ناشر: محمد اقبال نجمی
      • سن اشاعت: 1990

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے