Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

وہ داد ستم بھی دئے جا رہے ہیں

نذیر حسین صدیقی

وہ داد ستم بھی دئے جا رہے ہیں

نذیر حسین صدیقی

MORE BYنذیر حسین صدیقی

    وہ داد ستم بھی دئے جا رہے ہیں

    مداوائے غم بھی کیے جا رہے ہیں

    اب ان مست نظروں کے صدقے میں ہم بھی

    مسلسل پیے ہی پیے جا رہے ہیں

    نگاہوں سے چھپ کر بھی چھپتے نہیں وہ

    نگاہوں کو دھوکے دئے جا رہے ہیں

    گماں ہو نہ جائے انہیں درد دل کا

    ہم آنسو پہ آنسو پیے جا رہے ہیں

    ستم کی کوئی حد بھی ہے ان سے پوچھو

    کرم پر کرم کیوں کیے جا رہے ہیں

    جو ڈر ڈر کے چکھتے تھے جرعے پہ جرعہ

    وہ ساغر پہ ساغر لیے جا رہے ہیں

    ذرا اپنی نظروں کے کشتوں کو دیکھو

    تمہیں دیکھتے ہیں جیے جا رہے ہیں

    تیری بزم سے جا رہے ہیں جو اٹھ کر

    نگاہوں میں تجھ کو لیے جا رہے ہیں

    محبت کے ماروں کو وہ مار کر بھی

    محبت کے طعنے دئے جا رہے ہیں

    زباں ان کی چپ ہے مگر وہ ہیں گویا

    نگاہوں سے باتیں کیے جا رہے ہیں

    جنوںؔ اشک افشاں ہیں جو سوز غم میں

    وہ شعلوں کو شبنم کیے جا رہے ہیں

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے