Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

وہ درد عشق جس کو حاصل ایماں بھی کہتے ہیں

حبیب احمد صدیقی

وہ درد عشق جس کو حاصل ایماں بھی کہتے ہیں

حبیب احمد صدیقی

MORE BYحبیب احمد صدیقی

    وہ درد عشق جس کو حاصل ایماں بھی کہتے ہیں

    سیہ بختوں میں اس کو گردش دوراں بھی کہتے ہیں

    جو آغوش حیا میں ایک دل آویز نشتر ہے

    اسی موج نظر کو گلشن خنداں بھی کہتے ہیں

    حجابات نظر جلووں کی بے باکی سے کیا اٹھیں

    محبت کی نظر کو دیدۂ حیراں بھی کہتے ہیں

    نہ کھلوائیں زباں اچھا یہی ہے حضرت زاہد

    کہ اس ترک طلب کو حسرت عصیاں بھی کہتے ہیں

    کسی کے واسطے سرمایۂ دنیا و دیں ٹھہریں

    وہی نظریں جنہیں غارت گر ایماں بھی کہتے ہیں

    جو دل معمورۂ صد حسرت و یاس و تمنا ہے

    تعجب ہے اسی کو خانۂ ویراں بھی کہتے ہیں

    غلط انداز سی نظریں تبسم بے نیازانہ

    تغافل کیشیوں کو دعوت ارماں بھی کہتے ہیں

    جہان آب و گل کو جس نے ذوق زندگی بخشا

    اسے اے حضرت ناصح دل ناداں بھی کہتے ہیں

    ہے جس کے دم سے دنیائے محبت جنت ارماں

    اسی جان طرب کو فتنۂ دوراں بھی کہتے ہیں

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے