وہ دیکھ آ رہا ہے بڑھاپا قضا کے ساتھ
وہ دیکھ آ رہا ہے بڑھاپا قضا کے ساتھ
یہ دیکھ جا رہی ہے جوانی ہوا کے ساتھ
پیر مغاں کے مرتے ہی بھٹی اجڑ گئی
کشتیٔ مے بھی ڈوب گئی ناخدا کے ساتھ
دیتے ہیں ہم بناسپتی گھی سے آہوتی
کیسا ہوا یہ کھیل ہے پر ماتما کے ساتھ
ساقی بھی مانسون کے دفتر میں ہے کلرک
بوتل بھی اب تو آیا کرے گی گھٹا کے ساتھ
ہمدردیوں کے ساتھ ہیں یہ پیش بندیاں
لائے ہیں وہ کفن بھی ہماری دوا کے ساتھ
بیٹے بہو کا گھومنا کس منہ سے ٹوکیے
اب تو چچی بھی گھوم رہی ہیں چچا کے ساتھ
تو بد نصیب عشق میں پٹنے سے ڈر گیا
روشنؔ کو دیکھ ہو ہی لیا پٹ پٹا کے ساتھ
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.