Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

وہ دل ہی کیا ہے جو بار دگر جلایا نہیں

علی حیدر علوی

وہ دل ہی کیا ہے جو بار دگر جلایا نہیں

علی حیدر علوی

MORE BYعلی حیدر علوی

    وہ دل ہی کیا ہے جو بار دگر جلایا نہیں

    میں سوچتا تھا جلا لوں گا پر جلایا نہیں

    کسی بدن سے محبت کا انتقام لیا

    دیے کو آگ دکھائی مگر جلایا نہیں

    وہ شخص جلنے پہ آمادہ ہو چکا تھا مگر

    جلانے والے نے کچھ سوچ کر جلایا نہیں

    خوشی بھی ہے کہ تری آگ کے حصار میں ہوں

    ملال بھی کہ مجھے وقت پر جلایا نہیں

    اس اک دیے پہ توجہ کی آنچ رہتی تھی

    میں جانتا تھا جلے گا اگر جلایا نہیں

    مجھے جلا کے وہ آتش گریز سوچتا ہے

    ابھی تو میں نے اسے باخبر جلایا نہیں

    ہماری آگ میں کوئی کشش تو ہے حیدرؔ

    ادھر بھی آگ لگی ہے جدھر جلایا نہیں

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے