وہ دن بھی آئے کہ ہم یہ عجیب کھانا کھائیں
وہ دن بھی آئے کہ ہم یہ عجیب کھانا کھائیں
امیر کھانا پکائیں غریب کھانا کھائیں
وہ شب کہاں کہ کھلے اس بدن کا دستر خوان
اور اس کے ساتھ میں ہم خوش نصیب کھانا کھائیں
ہم اہل عشق دکان ہوس پہ جائیں نہ کیوں
جب اس کی دعوت دل میں رقیب کھانا کھائیں
تمام شہر ہے فاقے سے اور غضب دیکھو
امیر شہر اور اس کے حبیب کھانا کھائیں
کوئی تو آئے جو نقاد کا ولیمہ کرائے
کہ ایک دن تو یہ شاعر ادیب کھانا کھائیں
یہی ہے عشق کہ جب گل کریں شکم سیری
تو اس کے دوسرے دن عندلیب کھانا کھائیں
- کتاب : محبت کرکے دیکھو نہ (Pg. 69)
- Author : فرحت احساس
- مطبع : ریختہ پبلی کیشنز (2019)
- اشاعت : First
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.