وہ ایک خواب کہ آنکھوں میں جگمگا رہا ہے
وہ ایک خواب کہ آنکھوں میں جگمگا رہا ہے
چراغ بن کے مجھے روشنی دکھا رہا ہے
وہ صرف حق جو مرے لب سے آشکار ہوا
سکوت دیر میں اک عمر گونجتا رہا ہے
مرے سخن میں جو اک لو سی تھرتھراتی ہے
چراغ شب سے مرا بھی مکالمہ رہا ہے
مرے لیے یہ خد و خال کی حقیقت کیا
وہ خاک ہوں کہ جسے چاک پھر بلا رہا ہے
میں سوچتا ہوں کوئی دشت کیا سمیٹے گا
وہ وحشتیں ہیں مجھے خود بھی خوف آ رہا ہے
سخن کے آئینہ خانے کو خیر ہو شہبازؔ
زمانہ سنگ بکف ہے ادھر کو آ رہا ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.