Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

وہ ایک طرح سے اقرار کرنے آیا تھا

ظفر اقبال

وہ ایک طرح سے اقرار کرنے آیا تھا

ظفر اقبال

MORE BYظفر اقبال

    وہ ایک طرح سے اقرار کرنے آیا تھا

    جو اتنی دور سے انکار کرنے آیا تھا

    خوشی جو خواب میں بھی میری دسترس سے تھی دور

    مجھے اسی کا سزاوار کرنے آیا تھا

    یہ صاف لگتا ہے جیسی کہ اس کی آنکھیں تھیں

    وہ اصل میں مجھے بیمار کرنے آیا تھا

    اگر تھا اس کو مری حیثیت کا اندازہ

    تو کیوں وہ اپنا خریدار کرنے آیا تھا

    یہ زندگی کہ جو آساں نہیں تھی پہلے بھی

    اسے کچھ اور بھی دشوار کرنے آیا تھا

    اگرچہ ایک ہی سست الوجود تھا لیکن

    وہ کام کوئی لگاتار کرنے آیا تھا

    مرے تو بس میں کوئی چیز تھی نہ پہلے بھی

    وہ مجھ کو اور بھی لاچار کرنے آیا تھا

    وہ ایک ابر گراں بار تھا مگر اس دن

    ذرا فضا کو ہوا دار کرنے آیا تھا

    عداوتوں میں وہاں دھر لیا گیا ہوں ظفرؔ

    جہاں کے لوگوں سے میں پیار کرنے آیا تھا

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے