Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

وہ ہاتھ اور ہی تھا وہ پتھر ہی اور تھا

جمال احسانی

وہ ہاتھ اور ہی تھا وہ پتھر ہی اور تھا

جمال احسانی

MORE BYجمال احسانی

    وہ ہاتھ اور ہی تھا وہ پتھر ہی اور تھا

    دیکھا پلک جھپک کے تو منظر ہی اور تھا

    تیرے بغیر جس میں گزاری تھی ساری عمر

    تجھ سے جب آئے مل کے تو وہ گھر ہی اور تھا

    سنتا وہ کیا کہ خوف بظاہر تھا بے سبب

    کہتا میں اس سے کیا کہ مجھے ڈر ہی اور تھا

    جاتی کہاں پہ بچ کے ہوائے چراغ گیر

    مجھ جیسا ایک میرے برابر ہی اور تھا

    کیا ہوتے ہم کلام بھلا ساحل و چراغ

    وہ شب ہی اور تھی وہ سمندر ہی اور تھا

    مأخذ :
    • کتاب : اکیلے پن کی انتہا (Pg. 58)
    • Author : جمال احسانی
    • مطبع : ریختہ پبلی کیشنز (2018)
    • اشاعت : First

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے