وہ ہنس دیتے ہیں جب محفل میں میرا نام آتا ہے
وہ ہنس دیتے ہیں جب محفل میں میرا نام آتا ہے
خدا کی دین ہے دیوانہ پن یوں کام آتا ہے
غم دور مے و ساغر سے بالا ہے مری رندی
جو اٹھ جاتی ہیں وہ نظریں تو مجھ تک جام آتا ہے
کسی کی ہر ادائے سرد مہری کو خدا رکھے
نہ ہنسنا کام آتا ہے نہ رونا کام آتا ہے
یہ کون آہو مزاج و گیسوئے مشکیں بہ دوش آیا
کہ دیکھے سے زبانوں پر خدا کا نام آتا ہے
بہار نو بھی آئے لیکن اب کے دیکھنا یہ ہے
گریباں کام آتا ہے کہ داماں کام آتا ہے
یہ دیکھیں خندۂ گل کا تماشا دیکھنے والے
ہنسی کی آڑ لے کر موت کا پیغام آتا ہے
بہار لالہ و گل پر مجھے حق ہو نہ ہو لیکن
چمن کے رہنے والوں میں تو میرا نام آتا ہے
رئیسؔ اس نے تو کچھ ایسا بھلایا ہے کہ کیا کہیے
مگر اس کا تصور ہے کہ صبح و شام آتا ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.