Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

وہ اس طرح سے مری زندگی کے ساتھ رہے

کمال لکھنؤی

وہ اس طرح سے مری زندگی کے ساتھ رہے

کمال لکھنؤی

MORE BYکمال لکھنؤی

    وہ اس طرح سے مری زندگی کے ساتھ رہے

    کہ جیسے پھول چمن میں کلی کے ساتھ رہے

    یہ حادثات الم کب کسی کے ساتھ رہے

    رہے تو صرف مری زندگی کے ساتھ رہے

    ہر ایک لمحۂ غم پھر سکوں میں ڈھل جائے

    یہ آدمی جو اگر آدمی کے ساتھ رہے

    بڑی خوشی ہے ہمیں اپنی سادہ لوحی کی

    فریب جس نے دیا ہم اسی کے ساتھ رہے

    جنہیں ہم اپنا سمجھتے رہے زمانے میں

    فریب بن کے وہی زندگی کے ساتھ رہے

    اب اس طرح مرے احباب مجھ سے ملتے ہیں

    کہ جیسے اجنبی اک اجنبی کے ساتھ رہے

    پناہ پا نہ سکے دامن محبت میں

    وہ حادثے جو مری زندگی کے ساتھ رہے

    اک ایسا وقت بھی آیا ہے زندگی میں کمالؔ

    زبان رکھتے ہوئے خامشی کے ساتھ رہے

    مأخذ:

    لہجۂ غزل (Pg. 173)

    • مصنف: کمال لکھنؤی
      • ناشر: کمال لکھنؤی
      • سن اشاعت: 1986

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے