Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

وہ عشق کی مخصوص ادا کو نہیں سمجھا

ظہیر عباس سائر

وہ عشق کی مخصوص ادا کو نہیں سمجھا

ظہیر عباس سائر

MORE BYظہیر عباس سائر

    وہ عشق کی مخصوص ادا کو نہیں سمجھا

    نادان ابھی خوئے وفا کو نہیں سمجھا

    تقدیر سے بیزار ہے تدبیر سے نالاں

    افسوس ہے فرعون دعا کو نہیں سمجھا

    وہ عشق کی منزل کو کبھی پا نہیں سکتا

    جو شخص کہ انداز جفا کو نہیں سمجھا

    کرتا نہ کبھی چاک گریبان کو مجنوں

    کم فہم تھا وہ صبر و رضا کو نہیں سمجھا

    کیا جانے وہ ہے کون سے اوصاف کا مالک

    جو شخص کبھی جود و سخا کو نہیں سمجھا

    محبوب تھا کل آج حقارت کے ہے در پے

    کیا سمجھے گا جو اپنی خطا کو نہیں سمجھا

    اصرار تجلی کا جو کرتا ہے مسلسل

    وہ مصلحت جلوہ نما کو نہیں سمجھا

    جھکتا ہے جو ظالم کے کسی ظلم کے آگے

    کیوں صاف نہ کہہ دوں وہ خدا کو نہیں سمجھا

    میں اس کے لئے رکھتا ہوں اخلاص و محبت

    جو شخص ابھی صدق و صفا کو نہیں سمجھا

    گرتا نہ کبھی ظلمت و ذلت کے گڑھے میں

    صد حیف کہ وہ دار فنا کو نہیں سمجھا

    اس زیست کے مقصد کو جو سمجھا نہیں سائرؔ

    سچ جانئے وہ راز بقا کو نہیں سمجھا

    مأخذ:

    لوح خیال (Pg. 182)

    • مصنف: ظہیر عباس سائر
      • ناشر: انجمن عظمت فن منڈی بہاءالدین
      • سن اشاعت: 1989

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے