وہ جب اپنی کتاب لکھے گا
وہ جب اپنی کتاب لکھے گا
مجھ کو شاید گلاب لکھے گا
تھوڑے سے اپنے خواب لکھے گا
پھر مجھے خواب خواب لکھے گا
یادیں میری وہ جمع کرتا ہے
پھر کوئی انتخاب لکھے گا
راستے میں جو شام ہوگی تو
وہ نیا آفتاب لکھے گا
کیا کہا بھول جائے گا مجھ کو
دیکھ لینا جناب لکھے گا
میری آنکھوں کو یاد کرتا ہے
ظاہراً وہ شراب لکھے گا
ہے سلیلؔ میرا منتظر اب بھی
وہ مجھے بے حساب لکھے گا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.