وہ جفاکار و ستم گار بہت اچھے ہیں
وہ جفاکار و ستم گار بہت اچھے ہیں
اور ہم ہیں کہ وفادار بہت اچھے ہیں
کار دنیا میں الجھنے سے ہمیں کیا ملتا
ہم تری یاد میں بیکار بہت اچھے ہیں
صرف ناکارہ ہیں آوارہ نہیں ہیں ہرگز
تیری زلفوں کے گرفتار بہت اچھے ہیں
حد سے گزرے گا اندھیرا تو سویرا ہو گا
حال ابتر سہی آثار بہت اچھے ہیں
شہر کی طرح نہیں گاؤں میں افرا تفری
گو مکانات نہ بازار بہت اچھے ہیں
اپنی باہوں میں سمیٹے ہوئے رہتے ہیں مجھے
میرے گھر کے در و دیوار بہت اچھے ہیں
ہم اس اعزاز کے قابل تو نہیں ہیں لیکن
لوگ کرتے ہیں بہت پیار بہت اچھے ہیں
دن برے بھی ہوں اگر بزم بتاں میں اے دل
بہت اچھے ہیں مرے یار بہت اچھے ہیں
مست نظروں سے تواضع تو کریں آپ کبھی
ہم بہکتے نہیں مے خوار بہت اچھے ہیں
جو سخن فہم نہیں جھوم رہے ہیں وہ بھی
اے شعورؔ آپؐ کے اشعار بہت اچھے ہیں
- کتاب : اب میں اکثر میں نہیں رہتا (Pg. 140)
- Author : انور شعور
- مطبع : ریختہ پبلی کیشنز (2024)
- اشاعت : 3rd
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.