Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

وہ جو لگتے تھے ہمیں آگ بجھانے والے

اشفاق شاہین

وہ جو لگتے تھے ہمیں آگ بجھانے والے

اشفاق شاہین

MORE BYاشفاق شاہین

    وہ جو لگتے تھے ہمیں آگ بجھانے والے

    تھے وہی لوگ تو بستی کو جلانے والے

    رقص درویش کا بڑھتا ہی چلا جاتا ہے

    تھکتے جاتے ہیں سبھی ڈھول بجانے والے

    آ گلے مل کے مری نیند سے رخصت ہو جا

    اور بھی لوگ ہیں کچھ خواب میں آنے والے

    لوگ اس بات پہ گھر اپنے جلا دیتے ہیں

    پاس بیٹھے ہیں کئی آگ بجھانے والے

    یہ مشیں دل کی کبھی ٹھیک چلا کرتی تھی

    اب تو پرزے ہیں سبھی شور مچانے والے

    یہ بھی کیا خوب ہے اشفاقؔ چلے آتے ہو

    ہم ابھی تم ہی کو تھے پاس بلانے والے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے