Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

وہ جو سب کچھ ہے اسے دور بٹھا رکھا ہے

سید صفی حسن

وہ جو سب کچھ ہے اسے دور بٹھا رکھا ہے

سید صفی حسن

MORE BYسید صفی حسن

    وہ جو سب کچھ ہے اسے دور بٹھا رکھا ہے

    خواہشیں ہیں جنہیں معبود بنا رکھا ہے

    کچھ تو ہے تیرگیٔ دل میں اجالے کے لیے

    تو نہیں ہے تری یادوں کو بلا رکھا ہے

    ہر کوئی اپنے ہی پرتو میں ہے سرگرم سفر

    میں نے ماحول کو آئینہ دکھا رکھا ہے

    اس کا باطن بھی ہے خورشید قیامت کی طرح

    یہ جو اک طاق میں چھوٹا سا دیا رکھا ہے

    ایک لحظہ مری تنہائی میں آ کر دیکھو

    میں نے زنداں میں بھرا شہر بسا رکھا ہے

    سر دربار جو پوچھو تو مرا جرم ہے یہ

    میں نے کیوں شہر میں آنکھوں کو کھلا رکھا ہے

    کبھی دو بول محبت کے بھی اے جان صفیؔ

    جب بھی دیکھو ترے ہونٹوں پہ لگا رکھا ہے

    مأخذ :
    • کتاب : اردو غزل کا مغربی دریچہ(یورپ اور امریکہ کی اردو غزل کا پہلا معتبر ترین انتخاب) (Pg. 366)
    • مطبع : کتاب سرائے بیت الحکمت لاہور کا اشاعتی ادارہ

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے