وہ کبھی آگ سے لگتے ہیں کبھی پانی سے
وہ کبھی آگ سے لگتے ہیں کبھی پانی سے
آج تک دیکھ رہا ہوں انہیں حیرانی سے
آ ہی ملتا ہے سرا رات کے سناٹے کا
صبح کے وقت پرندوں کی غزل خوانی سے
لوگ غاصب نہیں حق دار سمجھتے ہیں مجھے
بے گھری لاکھ غنیمت ہے جہانبانی سے
آدمی بن کے مرا آدمیوں میں رہنا
ایک الگ وضع ہے درویشی و سلطانی سے
ترک کرتا ہوں تو قطرہ بھی نہیں چکھتا ہوں
اور پیتا ہوں تو پیتا ہوں فراوانی سے
صرف اللہ کا کیا ذکر بتوں کو بھی شعورؔ
ہم نے چاہا ہے بڑے جذبۂ ایمانی سے
- کتاب : اب میں اکثر میں نہیں رہتا (Pg. 88)
- Author : انور شعور
- مطبع : ریختہ پبلی کیشنز (2024)
- اشاعت : 3rd
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.