Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

وہ کہتے ہیں کہ ہم کو اس کے مرنے پر تعجب ہے

ذوالفقار علی بخاری

وہ کہتے ہیں کہ ہم کو اس کے مرنے پر تعجب ہے

ذوالفقار علی بخاری

MORE BYذوالفقار علی بخاری

    وہ کہتے ہیں کہ ہم کو اس کے مرنے پر تعجب ہے

    میں کہتا ہوں کہ میں زندہ رہا کیوں کر تعجب ہے

    مرا افسانۂ عشق ایک عالم ہے تحیر کا

    مجھے کہہ کر تعجب ہے انہیں سن کر تعجب ہے

    مری دو چار امیدیں بر آئی تھیں جوانی میں

    مرے اللہ اتنی بات پر محشر تعجب ہے

    ہمیں ہیں عشق کو جو شغل بیکاری سمجھتے ہیں

    ہماری ہی سمجھ پر پڑ گئے پتھر تعجب ہے

    وفاداری ہوئی ہے اس طرح مفقود دنیا سے

    کہ خود مجھ کو یہاں تک کر گزرنے پر تعجب ہے

    مرے احباب کو حیرت ہے میں نے آج کیوں پی لی

    نہیں کیوں آج تک پی تھی مجھے اس پر تعجب ہے

    بخاریؔ تم جواں ہو اور جوانی ایک نشہ ہے

    تمہاری داستان غم مجھے سن کر تعجب ہے

    مأخذ:

    Rooh-e-Ghazal,Pachas Sala Intekhab (Pg. 85)

      • اشاعت: 1993
      • ناشر: انجمن روح ادب، الہ آباد
      • سن اشاعت: 1993

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے