Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

وہ خود ملنے نہیں آیا تو اس کے گھر گیا میں

عاصم واسطی

وہ خود ملنے نہیں آیا تو اس کے گھر گیا میں

عاصم واسطی

MORE BYعاصم واسطی

    وہ خود ملنے نہیں آیا تو اس کے گھر گیا میں

    حدیں معلوم تھیں لیکن تجاوز کر گیا میں

    حساب روز و شب کرنا نہیں آسان پیارے

    حساب روز و شب کرتے ہوئے تو مر گیا میں

    مجھے ہر ایک ویرانی سناتی ہے کہانی

    جہاں کوئی نہیں جاتا وہیں اکثر گیا میں

    اندھیرا راستے میں دور تک پھیلا ہوا تھا

    نہیں معلوم کتنی دور بے منظر گیا میں

    محبت سے ضرورت کچھ زیادہ کھینچتی ہے

    اسے گھر پر اکیلا چھوڑ کر دفتر گیا میں

    ابھی تک تو حدیں شہر جنوں کی طے نہیں ہیں

    کہیں باہر نہ رہ جاؤں اگر اندر گیا میں

    مرے چاروں طرف نفرت کا پہرہ لگ چکا تھا

    مگر پھر بھی کسی صورت محبت کر گیا میں

    نہ کر تنقید میرے عشق کے تنہا سفر پر

    تجھے معلوم ہے کس کے اشارے پر گیا میں

    خیال آیہ نہیں کچھ بھی مرے بس میں نہیں ہے

    دعا مانگی تو عاصمؔ بے بسی سے ڈر گیا میں

    مأخذ :
    • کتاب : لفظ محفوظ کرلئے جائیں (Pg. 74)
    • Author : عاصم واسطی
    • مطبع : ریختہ پبلی کیشنز (2020)
    • اشاعت : 2nd

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے