وہ خوش انداز و خوش اطوار کہیں ملتے ہیں
وہ خوش انداز و خوش اطوار کہیں ملتے ہیں
زندگی تیرے پرستار کہیں ملتے ہیں
جیسے اک موڑ پہ ملتے ہیں کہیں شام و سحر
اس طرح بھی دل و دل دار کہیں ملتے ہیں
جیسی آنکھیں ہیں تری اور یہ دل ہے جیسا
ایسے شرمندۂ اظہار کہیں ملتے ہیں
ایک دیوانۂ دنیا کا تھا جنت سے سوال
کیا یہاں درہم و دینار کہیں ملتے ہیں
کسی بازار میں ملتی ہے جنوں نام کی شے
حوصلے عشق کے تیار کہیں ملتے ہیں
ڈھونڈ لے ڈھونڈ سکے کوئی اگر راہ فرار
ایک جانب در و دیوار کہیں ملتے ہیں
تم سے ملنا بھی ہے ملنا بھی نہیں ہے تم سے
آؤ تم سے سر بازار کہیں ملتے ہیں
یا تری بزم میں ہیں یا مرے دل میں اجملؔ
زندگی کے اگر آثار کہیں ملتے ہیں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.