وہ کیمیا سے داغ مرے پیرہن کے تھے
وہ کیمیا سے داغ مرے پیرہن کے تھے
تارے حسین جیسے کسی انجمن کے تھے
لٹکے رہے صلیب پہ اپنے غموں کی ہم
دو گز زمین کے تھے نہ اپنے کفن کے تھے
رو کر لہو ہمیں نے کھلائے تمام گل
ہم ایسے باغبان کے اجڑے چمن کے تھے
ہوگا نہ اعتبار کسی طور پھر ہمیں
وہ عشق کے فریب سبھی بانکپن کے تھے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.