Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

وہ لے کے دل کو یہ سوچی کہیں جگر بھی ہے

شوق قدوائی

وہ لے کے دل کو یہ سوچی کہیں جگر بھی ہے

شوق قدوائی

MORE BYشوق قدوائی

    وہ لے کے دل کو یہ سوچی کہیں جگر بھی ہے

    نظر ٹٹول رہی ہے کہ کچھ ادھر بھی ہے

    ہنسو نہ کھول کے زلفیں بلا نصیبوں پر

    بلا نصیب جہاں میں تمہارا سر بھی ہے

    وہ بگڑے سن کے مگر سن تو لی ہماری آہ

    یہ بے اثر ہی نہیں بلکہ با اثر بھی ہے

    جنون کو وہ بناوٹ سمجھ رہا ہے ابھی

    یہ سن لیا ہے کسی سے کہ میرے گھر بھی ہے

    فراق میں یہ نیا تجربہ ہوا مجھ کو

    کہ ایک رات زمانے میں بے سحر بھی ہے

    یہ کہہ کے حشر سے بھاگا میں اپنا جی لے کر

    الٰہی خیر یہاں تو وہ فتنہ گر بھی ہے

    مجھے تو آپ میں اس وقت تم نہیں ملتے

    کہاں ہو شوقؔ کچھ اپنی تمہیں خبر بھی ہے

    مأخذ:

    Faizaan-e-shauq (Pg. B-163 E-193)

    • مصنف: شوق قدوائی
      • اشاعت: 1928
      • ناشر: مقبول المطابع، گونڈہ
      • سن اشاعت: 1928

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے