وہ مہکتی پلکوں کی اوٹ سے کوئی تارا چمکا تھا رات میں
وہ مہکتی پلکوں کی اوٹ سے کوئی تارا چمکا تھا رات میں
مری بند مٹھی نہ کھولیے وہی کوہ نور ہے ہات میں
میں تمام تارے اٹھا اٹھا کے غریب لوگوں میں بانٹ دوں
کبھی ایک رات وہ آسمان کا نظام دیں مرے ہات میں
ابھی شام تک مرے باغ میں کہیں کوئی پھول کھلا نہ تھا
مجھے خوشبوؤں میں بسا گیا ترا پیار ایک ہی رات میں
ترے ساتھ اتنے بہت سے دن تو پلک جھپکتے گزر گئے
ہوئی شام کھیل ہی کھیل میں گئی رات بات ہی بات میں
کوئی عشق ہے کہ اکیلا ریت کی شال اوڑھ کے چل دیا
کبھی بال بچوں کے ساتھ آ یہ پڑاؤ لگتا ہے رات میں
کبھی سات رنگوں کا پھول ہوں کبھی دھوپ ہوں کبھی دھول ہوں
میں تمام کپڑے بدل چکا ترے موسموں کی برات میں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.