وہ میرا ہو کے بھی میرا نہیں ہے
کبھی جس کے سوا سوچا نہیں ہے
کھلونوں سے بہل جائے یہ کیسے
مرا دل ہے کوئی بچہ نہیں ہے
ہے کاسہ دید کا مدت سے خالی
سخی کوئی یہاں آیا نہیں ہے
اداسی کا ہر اک لب پر ہے پہرہ
یہاں پر کیا کوئی ہنستا نہیں ہے
سنا ہے کار بھی اڑنے لگی ہے
پرندہ من کا کیوں اڑتا نہیں ہے
ہمارے ضبط کی حد ہو گئی کیا
اب آنسو آنکھ میں رکتا نہیں ہے
بدل جاتی ہے فطرت بھی یہاں پر
جلے جب دل دھواں اٹھتا نہیں ہے
وہاں پر کیا خضرؔ دل کا لگانا
جہاں کوئی سدا ٹھہرا نہیں ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.