Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

وہ نہیں جانتا ہے جب کچھ بھی

اطہر نادر

وہ نہیں جانتا ہے جب کچھ بھی

اطہر نادر

MORE BYاطہر نادر

    وہ نہیں جانتا ہے جب کچھ بھی

    اس سے کہنا ہے بے سبب کچھ بھی

    کون اپنا ہے کون بیگانہ

    ہم کو معلوم ہے یہ سب کچھ بھی

    بے غرض ہو کے سب سے ملتے ہیں

    ہم کہ رکھتے ہیں بے طلب کچھ بھی

    جب بھی ملتا ہے مسکراتا ہے

    خواہ اس کا ہو اب سبب کچھ بھی

    ہم بھی مل کر بچھڑ گئے اس سے

    بات ایسی نہیں عجب کچھ بھی

    آدمی کا عمل سے رشتہ ہے

    کام آتا نہیں نسب کچھ بھی

    لاکھ ظلمت کا بول بالا ہو

    دو گھڑی میں نہ ہوگی شب کچھ بھی

    ایسا دنیا سے جی الجھتا ہے

    نہیں دنیا میں جیسے اب کچھ بھی

    لوگ قسمت پہ چھوڑ دیتے ہیں

    بات بنتی نہیں ہے جب کچھ بھی

    جو نہیں چاہتے تھے ہم کہنا

    اس سے کہنا پڑا وہ سب کچھ بھی

    ذہن مفلوج ہو گیا شاید

    یاد رہتا نہیں ہے اب کچھ بھی

    وہ کسی کا ادب نہیں کرتے

    جو نہیں جانتے ادب کچھ بھی

    اس کے دل سے اتر گئے نادرؔ

    تم کو آتا نہیں ہے ڈھب کچھ بھی

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے