وہ پری ہی نہیں کچھ ہو کے کڑی مجھ سے لڑی
وہ پری ہی نہیں کچھ ہو کے کڑی مجھ سے لڑی
آنکھ نرگس سے بھی دو چار گھڑی مجھ سے لڑی
واسطے تیرے مرا رنگ محل ہے دشمن
تیری خاطر تو ہر اک چھوٹی بڑی مجھ سے لڑی
جھڑ لگا دی مری آنکھوں نے تو لو اور سنو
ٹکٹکی باندھ کے کیوں منہ کی جھڑی مجھ سے لڑی
رات لڑ بھڑ وہ جو چپ ہو رہی تو ان کے عوض
بولتے تھے وہ جو سونے کی گھڑی مجھ سے لڑی
بیٹھے بیٹھے کہیں بلبل کو جو چھیڑا میں نے
تو نسیم اس کی بدل ہو کے کھڑی مجھ سے لڑی
کون سی حور یہاں کھیلنے چوتھی آئی
بوئے گل لے کے جو پھولوں کی چھڑی مجھ سے لڑی
روٹھ کر ان کی گلی میں جو لگا تو انشاؔ
ہر اک اس دو لڑی موتی کی لڑی مجھ سے لڑی
- Kulliyat-e-inshaallah khan insha
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.