وہ رنگ و بو وہ خال و خد نہیں رہا
وہ رنگ و بو وہ خال و خد نہیں رہا
کہ اب وہ پھول مستند نہیں رہا
سخنوری کا زعم کھا گیا ہمیں
کسی کا شعر بھی سند نہیں رہا
ہمیشگی نہ تم میں تھی نہ ہم میں تھی
ہمارا پیار تا ابد نہیں رہا
یہاں ہیں ہم نگاہ تو جھکائیے
جو تھا ہمارا اب وہ قد نہیں رہا
ہوس کے پنکھ لگ گئے جنون کو
ترا خیال تا بحد نہیں رہا
یہ دل بھی اب دماغ ہو گیا اثرؔ
کمال ہے یہ بے خرد نہیں رہا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.