Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

وہ رقص کرنے لگیں ہوائیں وہ بدلیوں کا پیام آیا

شیون بجنوری

وہ رقص کرنے لگیں ہوائیں وہ بدلیوں کا پیام آیا

شیون بجنوری

MORE BYشیون بجنوری

    وہ رقص کرنے لگیں ہوائیں وہ بدلیوں کا پیام آیا

    یہ کس نے بکھرائیں رخ پہ زلفیں یہ کون بالائے بام آیا

    مجھے خوشی ہے کہ آج میرا جنوں بھی یوں میرے کام آیا

    سمجھ کے دیوانۂ محبت تمہارے ہونٹوں پہ نام آیا

    مجھے صراحی سے کیا غرض ہے میرا نشہ اصل میں الگ ہے

    ادھر تمہاری نگاہ اٹھی ادھر سرور دوام آیا

    یہ حسن فانی ہے میری جاں یہ جوانیوں پہ غرور کیسا

    جہاں چڑھا مہر نیم روزی اسی جگہ وقت شام آیا

    چہکتی یہ بلبلیں یہ گلچیں چمن پہ حق ہے سبھی کا لیکن

    کسی کے حصے میں پھول آئے کسی کے حصے میں دام آیا

    دیا مجھے موت نے سنبھالا لحد میں بھی ہو گیا اجالا

    یہ قبر پر کس نے گل چڑھائے یہ کون ماہ تمام آیا

    نہ تو فعولن نہ فاعلاتن نہ بحر کوئی نہ کوئی تختی

    یہ ہے عنایت کسی کی شیونؔ تجھے شعور کلام آیا

    RECITATIONS

    نعمان شوق

    نعمان شوق,

    نعمان شوق

    وہ رقص کرنے لگیں ہوائیں وہ بدلیوں کا پیام آیا نعمان شوق

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے