Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

وہ سکون جسم و جاں گرداب جاں ہونے کو ہے

عطاء الحق قاسمی

وہ سکون جسم و جاں گرداب جاں ہونے کو ہے

عطاء الحق قاسمی

MORE BYعطاء الحق قاسمی

    وہ سکون جسم و جاں گرداب جاں ہونے کو ہے

    پانیوں کا پھول پانی میں رواں ہونے کو ہے

    ماہی بے آب ہیں آنکھوں کی بے کل پتلیاں

    ان نگاہوں سے کوئی منظر نہاں ہونے کو ہے

    گم ہوا جاتا ہے کوئی منزلوں کی گرد میں

    زندگی بھر کی مسافت رائیگاں ہونے کو ہے

    میں فصیل جسم کے باہر کھڑا ہوں دم بخود

    معرکہ سا خواہشوں کے درمیاں ہونے کو ہے

    جاگتا رہتا ہوں اس کی وسعتوں کے خواب میں

    چشم حیراں سے بیاں اک داستاں ہونے کو ہے

    شام ہوتے ہی عطاؔ کیوں ڈوبنے لگتا ہے دل

    کچھ نہ کچھ ہونے کو ہے اور نا گہاں ہونے کو ہے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے