وہ وفا کو جفا سمجھتے ہیں
وہ وفا کو جفا سمجھتے ہیں
ہم جفا کو وفا سمجھتے ہیں
کیا بتائیں وہ کیا سمجھتے ہیں
خود کو شاید خدا سمجھتے ہیں
اے بتو تم کو کیا سمجھتے ہیں
جو خدا کو خدا سمجھتے ہیں
کیا کہیں تم کو کیا سمجھتے ہیں
بندہ پرور خدا سمجھتے ہیں
اپنی خلوت میں دخل دیں کیوں کر
وہ مرا مدعا سمجھتے ہیں
کیوں ہوں ممنون حضرت عیسیٰ
درد کو جو دوا سمجھتے ہیں
جن کو دنیا میں کچھ نہیں آتا
اب انہیں پیشوا سمجھتے ہیں
آہ و فریاد و نالہ و شیون
عاشقی کی سزا سمجھتے ہیں
جور گردوں کو سچ اگر پوچھو
آپ کی اک ادا سمجھتے ہیں
میکدے میں علاج ہے اس کا
سب جسے لا دوا سمجھتے ہیں
بدترین گناہ دنیا میں
ہم تو کبر و ریا سمجھتے ہیں
ایسے خوش فہم بھی ہیں دنیا میں
شیخ کو پارسا سمجھتے ہیں
رند پیر مغاں کو اے شاغلؔ
میکدے کا خدا سمجھتے ہیں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.